Press Releases
Latest Press Releases
For Queries
15
آئی جی سندھ/پولیس اسٹیشن ریکارڈمینجمنٹ سسٹم/جائزہ/اجلاس۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی ذیر صدارت پولیس اسٹیشن ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم (PSRMS) میں کرائم ڈیٹا کے اندراج اور استعمال کے حوالے سے جائزہ اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔سینٹرل پولیس آفس کراچی میں ہونیوالے اس اہم اجلاس میں ڈی آئی جیزکرائم اینڈ انوسٹی گیشن برانچ، اسٹبلشمنٹ،آئی ٹی فنانس،اے آئی جیز، ایڈمن،لاجسٹکس، اسٹیٹ مینجمنٹ اور پی ڈی آئی ٹی نے شرکت کی۔
ڈی آئی جی کرائم اینڈانویسٹی گیشن نے (PSRMS) پولیس اسٹیشن ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم کے تحت ایف آئی آرز،کیس چالان،تفتیش،عدالتی کاروائی اور دیگر ضروری اقدامات کے اندارج،استعمال سمیت پولیسنگ میں اس نظام کی اہمیت اور افادیت پر مشتمل تفصیلی بریفنگ دی ۔انہوں نے بتایا کہ ایپلیکیشن کے تحت ایف آئی آر کے بروقت اندراج سے لیکر تفتیش،تحقیق،کیس چالان اور عدالتی کاروائی کے جملہ امور اور اس کی موثر نگرانی سے متعلق جامع منصوبہ تشکیل دیا گیا ہے اور اس ضمن میں صوبے کے تمام ڈویژنز میں ڈیٹا کے اندراج اور نگرانی کے لیئے دفاتر اور عملہ تعینات کیا جارہا ہے جبکہ سسٹم کو مکمل فعال بنانے کے لیئے درکار افرادی قوت اور ٹیکنیکل آلات کی دستیابی سے متعلق جامع سفارشات ترتیب دی جارہی ہیں۔
آئی جی سندھ نے کہا کہ اس سسٹم کے مکمل طور پر فعال ہونے سے درج ہونے مقدمات کی تفتیش،عدالتی کاروائی سمیت شعبہ تفتیش کے افسران کی کارکردگی کی نگرانی اور احاطہ روزانہ کی بنیاد کیا جاسکے گا جبکہ ایف آئی آر کے اندراج کے بعد کی جانیوالی تفتیش اور عدالتی کاروائی کو متعلقہ تفتیشی افسر ایپلیکیشن پر اپڈیٹ کرنے کا بھی پابند ہوجائیگا۔ان کا کہنا تھا کہ پولیس اسٹیشن ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم میں کیس کے اندراج کے بعد شعبہ کرائم اینڈ انویسٹی گیشن متعلقہ تفتیشی افسر کے تحت جاری تفتیش،تحقیقات اور عدالتی کاروائی کی ڈیجیٹل نگرانی کرسکے گا۔انہوں نے کہا کہ اس سسٹم کومتعارف اور فعال بنانے کا مقصد مقدمات کے اندارج، تفتیش اور دیگر ضروری قانونی کاروائیوں میں غیر ضروری تاخیر کو ختم کرنا اور کیسز کے جملہ مراحل کی نگرانی کو موثر اور کارآمد بنانا ہے۔اس سسٹم کے ذریعے نہ صرف مقدمات کی تفتیش کی نگرانی بلکہ ڈیجیٹل ڈیٹا بینک کا قیام اور شعبہ میں جدید ٹیکنالوجی سے متعلق اصلاحات بھی متعارف کی جاسکیں گی جبکہ اصلاحات کے نفاذ اور قابل عمل ہونے سے شعبہ میں جدید اور زمانہ حال کے مطابق نئی حکمت عملی کو بھی متعارف کیا جاسکے گا۔
انہوں نے ہدایات دیں کہ متعلقہ شعبہ جات سسٹم کو فعال اور قابل بنانے سے متعلق درکار وسائل اور افرادی قوت کے حوالے سے حکومت سندھ کی منظوری و توثیقی اقدامات لیئے جامع سفارشات ترتیب دیں۔