Press Releases
Latest Press Releases
Helpline
15
آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی زیر صدارت سینٹرل پولیس آفس کراچی میں سندھ پولیس کے تحت مصروف عمل وومن اینڈ چائلڈ پروٹیکشن مراکز میں تمام تر ضروری و مثبت اصلاحات سے متعلق جائزہ اجلاس
کراچی16جولائی2024: -
آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی زیر صدارت سینٹرل پولیس آفس کراچی میں سندھ پولیس کے
تحت مصروف عمل وومن اینڈ چائلڈ پروٹیکشن مراکز میں تمام تر ضروری و مثبت اصلاحات
سے متعلق جائزہ اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔اجلاس میں چیئر پرسن انسانی حقوق کمیشن سندھ
اقبال ڈیتھو،ڈی آئی جیز, اسٹبلشمنٹ، ہیڈکواٹرز، انویسٹی گیشنز،ٹریننگ، سندھ پولیس سرجن
ڈاکٹر سمیعہ سید،ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل فہیم حسین،ڈپٹی سیکریٹری محکمہ داخلہ فاطمہ صائمہ
احمد،سماجی رہنما ایڈووکیٹ روبینہ بروہی، پرنسپل پولیس ٹریننگ کالج رزاق آباد، سپریٹنڈنٹ
انجینئر سندھ پولیس ورکس،اے آئی جیز اسٹیٹ مینجمنٹ،ایڈمن، GC&HR، و دیگر پولیس
افسران نے شرکت کی۔
اجلاس کے شرکاء کو اے آئی جی GC&HR، نے صوبے میں قائم سندھ پولیس کے تحت
مصروف ویمن اینڈ چائلڈ پروٹیکشن کے 40 مراکز کے حوالے سے خصوصی حوالہ جات پر
مشتمل تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سندھ پولیس کے تحت قائم وومن پروٹیکشن مراکز
One Stop Protection Centers میں تبدیل ہونے جارہے ہیں۔ ان سینٹرز کا مقصد
انسانی حقوق سے متاثرہ خواتین کو ایک چھت کے نیچے تمام تر مدد فراہم کرنا اور انکی داد
رسی کرنا ہے۔
آئی جی سندھ نے اجلاس کو بتایا کہ ہم پولیس تھانوں کا کلچر اور ماحول کو یکسر تبدیل کرکے
عوام دوست بنارہے ہیں جبکہ سندھ بھر میں قائم تھانوں کی تعداد کم کرکے ان کی استعداد کار
اور مالی حالت کو بہتر کیا ھارہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وومن پروٹیکشن سینٹرز
مثبت رویوں،برتاؤ اور شائستہ اخلاق اور تجربے کی حامل خواتین کو تعینات کیا جائے۔انہوں
نے کہا کہ مذکورہ سینٹرز میں تعینات خواتین اہلکاروں کو انکی عمدہ کارکردگی پر ریوارڈ لز
اور تعریفی اسناد دی جائیں جبکہ ان سینٹرز میں خواتین ملازمین کی تعیناتی اور سہولیات کے
حوالے سے سفارشات بھی ترتیب دیکر برائے ملاحظہ ارسال کی جائے۔
اس موقع پر آئی جی سندھ نے ڈی آئی جیز انویسٹی گیشنز، ٹریننگ،اے آئی جی لیگل،اے آئی
جی GC&HR پر مشتمل 04 رکنی کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے کہا کہ
کمیٹی خواتین کے حقوق سے متعلق موجودہ قوانین،تحفظ مراکز کے عملے کی تربیت اور مالی
وسائل کی فراہمی سے متعلق جائزہ لیکر جامع سفارشات و تجاویز پر مشتمل رپورٹ مرتب
کرکے برائے ملاحظہ و مذید ضروری اقدامات ارسال کریگی۔