Press Releases
Latest Press Releases
Helpline
15
آئی جی سندھ کا وفاق ہائے ایوان تجارت و صنعت کا دورہ۔۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن کا وفاق ہائے ایوان تجارت و صنعت (FPCCI ) کاخصوصی دورہ کیا اور تاجر برادری کی جانب سے منعقدہ تقریب میں شرکت کی۔اس موقع پر ایف پی سی سی آئی کے صدر عاطف اکرام، سینئر نائب صدر خالدنواب، عاقب مانگو، ذاکر فیاض، سابق سی پی ایل سی چیف احمد چنائے، سمیت صوبے کی مختلف چیمبر کے نمائندگان بھی موجود تھے ۔
اس موقع پر مقررین نے کہا کہ آج کی تقریب کا مقصد تاجربرادی اور پولیس کے درمیان مربوط اورپائیدارتعلق کو فروغ دینا ہے۔ایف پی سی سی آئی نے صوبے کے ہرشہرمیں اپنا ایک فوکل پرسن مقرر کر رکھا ہے جسکا مقصد تاجر برادری کے مسائل و مشکلات کے حل کی بابت یکسوئی کیساتھ ہر ممکن اقدامات کو یقینی بنانا ہے۔صدر ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ آئی جی سندھ کی جانب سے تمام اضلاع میں پولیس کے فوکل پرسن مقرر کرنا انتہائی بہترین اقدام ہے۔
پولیس کے خاطر خواہ اور بروقت اقدامات سے امن و امان کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے جبکہ شہر میں اسٹریٹ کرائم کا گراف بھی نیچے آیا ہے علاوہ اذیں فی زمانہ درپیش سیکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کے لیئےخصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔تاہم بھتہ خوری،اغواء جیسے واقعات سے کاروبار متاثر ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے مشکل ترین حالات میں بھی بہترین کام کیا ہے۔ہم سب کو شہر کوحقیقی معنوں میں امن کا گہوارا بنانیکے لیئے مشترکہ اقدامات کرنا ہونگے اور اس امر کے لیئے ہمیں رابطوں اور اعتماد سازی جیسے حالات کو مذید تقویت دینا ہوگی علاوہ اذیں براہ راست مسائل کے حل کے لیئے پلیٹ فارم تشکیل دینے کی ضرورت ہے اور اس حوالے سے پولیس کے خصوصی فوکل پرسن اور کاروباری حضرات کے درمیان رابطوں کو مذید ٹھوس اور مربوط بنانا ہوگا سندھ پولیس کے بہترین اقدامات اور حکمت عملی کی بدولت اغواء برائے تاوان کی وارداتیں نہ ہونیکے برابر ہیں۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ تاجر برادری پولیس کیساتھ ہر ممکن تعاون اور سپورٹ کو جاری رکھیگی۔
آئی جی سندھ نے تاجر برادری کو سی پی او آنیکی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ مختلف شعبہ ہائے زندگی میں سب سے اہم چیز کمٹمنٹ اور نیت ہے۔سندھ حکومت اور پولیس چیلنجز کے باوجود اپنی کمٹمنٹ کے تحت کام کررہے ہیں ان کا کہنا تھا کہ یہ بات زبان زد عام ہیکہ شہری علاقوں میں اسٹریٹ کرائمز جبکہ دیہی علاقوں میں اغواء اور دہشت گردی میں کمی آئی ہے جبکی تشدد کے واقعات بھی کم ہوکر تقریباً ایک فیصد تک محدود ہوگئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ کے داخلی و خارجی مقامات/ٹال پلازہ پر اے این پی آر اور چہرہ شناس کیمراز کی تنصیب سے جرائم کے واقعات میں کمی دیکھنے کو ملی ہے۔شعبہ تفتیش کے تحت پولیس نے بہترین اور مؤثر اقدامات سے کئی کیسز حل کیئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ
منظم اور مربوط مہم کی بدولت 234 ڈیلرز کا سامان لینے والوں کے خلاف کاروائیوں میں بڑی تعداد میں چوری کا سامان برآمد کیا گیا انیوں نے بتایا کہ سیف سٹی پروجیکٹ کی 2025 تک تکمیل ہمارا ہدف اور مقصد ہے۔جرائم کے خلاف اور عام لوگوں کی مشکلات کے حل کے لیئے تھانے گر ڈیلیور نہ کریں تو پولیسنگ ہر گز بہتر نہیں ہوسکتی۔اس حوالے سے ہم نے تھانوں کو خود مختار بنایا ہے،تھانوں کو بجٹ دیا ہے اور تعداد بھی کم کردی ہے جبکہ
حکومت سندھ نے تھانوں کے لیئے 4.7 بلین کی رقم مختص کر دی ہے۔انہوں نے مذید بتایا کہ ٹیکنالوجی انٹروینشن سے ہم نے ڈرائیونگ لائسنس سسٹم کو آن لائن کردیا ہے۔ہر سال کم و بیش 6 لاکھ ڈرائیونگ لائسنس بنتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بہترین مؤثر اور بروقت پولیسنگ سے اغواء برائے تاوان شہروں سے ختم ہوکر کچہ ایریاز میں گڈو بیراج سے سکھر بیراج تک محدود ہوگیا ہے تاہم عوام کے جان و مال کے تحفظ کی خاطر
گرمی،دشوار گذار راستوں اور مشکل ترین حالات و دیگر مسائل کے باوجود کچہ ایریاز میں پولیس بہترین کام کررہی ہے۔
حکومت سندھ پولیس کو مضبوط بنانیکے لیئے ہر ممکن تعاون اور سپورٹ فراہم کررہی ہے۔اس موقع پر آئی جی سندھ نے شرکاء کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے ایف پی سی سی آئی کی جانب سے سندھ بھر کے فوکل پرسنز کو اسناد پیش کی گئیں۔انہوں نے کہا کہ پولیس کے فوکل پرسنز کاروباری حضرات سے انکے مسائل کے حل کی بابت رابطے میں رہینگے۔