Press Releases
Latest Press Releases
Helpline
15
آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی زیر صدارت ہونیوالے اجلاس/ویڈیولنک کانفرنس صوبائی ٹاسک فورس کے فوکل پرسنز نے منظم جرائم کے خاتمے اور انسداد سے متعلق مجموعی امور و اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی۔
سینٹرل پولیس آفس کراچی میں منعقدہ اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی کراچی،ڈی آئی جیز،اسپیشل برانچ،ہیڈ کوارٹرز،کرائم اینڈ انویسٹی گیشن،فنانس، سکھر،ایڈمن کراچی، ایسٹ، ویسٹ،ساؤتھ زونز،آرآرایف،اے آئی جیز،آپریشنز،ایڈمن ایس ایس پیز،آرآرایف، اے وی ایل سی،ٹاسک فورس کی رینج ٹیمز نےبالمشافہ جبکہ حیدر آباد،میرپورخاص،شہید بینظیرآباد،سکھر اور لاڑکانہ کے ڈی آئی جیز نے ذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔
آئی جی سندھ نے ہدایات دیں کہ کراچی میں ٹاسک فورس ایڈیشنل آئی جی کراچی کی نگرانی میں جبکہ سندھ کی دیگر رینج/ڈویژنز کی سطح پر ٹاسک فورس منظم جرائم کے خلاف مجموعی امور و اقدامات ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی کی سربراہی میں سرانجام دینگی۔
انہوں نے اجلاس میں شریک سینئر پولیس افسران پر واضح کیا کہ ہمارا مقصد بحیثیت ایک ٹیم منظم جرائم اور اسکے گٹھ جوڑ کا جڑ سے خاتمہ کرنا اور آئندہ آنیوالی نسلوں کے مستقبل کو محفوظ بنانا ہے۔انہوں نے کہا کہ منظم جرائم کی سرپرستی کے مرتکب ٹھرائے جانیوالے پولیس اہلکاروں کو بلا کسی رو رعایت یا پس و پیش ملازمت سے برخاست کیا جائے اور انکے خلاف نا صرف محکمانہ بلکہ قانونی کاروائیوں کو بھی یقینی بنایاجائے تاکہ کالی بھیڑوں کی وجہ سے ادارے کی کارکردگی اور ساکھ متاثر ہونے سے بچایا جاسکے۔
آئی جی سندھ نے کہا کہ منظم جرائم کے خاتمے، انسداد اور ملوث گروہوں، کارندوں کے خلاف ایکشن کو یقینی طور پر کامیاب بنانیکے لیئے اسپیشل برانچ پولیس کو صوبائی ٹاسک فورس کے ساتھ روابط کو مذید تقویت دینا ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام ڈی آئی جیز متعلقہ تھانوں کے لیئے مختص کردہ بجٹ کی فراہمی کو یقینی بنائیں تاکہ تھانہ جات کو مالی طور پر خود مختار بناتے ہوئے انکے جملہ امور و انتظامات کو بہتر اور مؤثر بنایا جاسکے۔
غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ مصدقہ معلومات ہی سے منظم جرائم کا انسداد ممکن ہے تاہم اس امر کے لیئے ہمیں باہمی روابط اور معلومات کی شیئرنگ اور فالو کرنیکے عمل کو مذید فول پروف بنانیکی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جرائم کے خلاف عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر افسران و اہلکاروں کو انعام دیا جائے۔انہوں نے مذید کہا کہ صوبائی سطح پر نوجون افسران کی شمولیت سے ٹاسک فورس کو مذید متحرک کیا جائے۔