Press Releases
Latest Press Releases
Helpline
15
آئی جی سندھ/WPC/کارکردگی/اجلاس
آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی زیر صدارت سینٹرل پولیس آفس کراچی میں وومن اینڈ چائلڈ پروٹیکشن سینٹرز (WPC) کی کارکردگی اور اصلاحات سے متعلق جائزہ اجلاس کا انعقاد کیا گیا جس میں ڈی آئی جیز,کرائم اینڈ انویسٹی گیشنز، اسٹبلشمنٹ،آئی ٹی، ہیڈکوارٹرز،سی آئی اے سمیت سی پی ایل سی کے نمائندگان اور پولیس کے دیگرافسران نے شرکت کی۔
اے آئی جی جینڈر کرائم اینڈ ہیومن رائٹس نے اجلاس میں وومن اینڈ چائلڈ پروٹیکشن سینٹرز (WPC) کی کارکردگی، SSOIU سمیت زیر تعمیر One Stop Facilitation Centers کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ صوبے میں خواتین پولیس اسٹیشنز کی تعداد سات جبکہ وومن اینڈ چائلڈ پروٹیکشن سینٹرز (WPC) کی 40 ہے اور
مستقبل قریب میں خواتین پولیس اسٹیشنز اور WPC سندھ حکومت کے تحت One Stop Facilitation Centre میں تبدیل ہوجائیں گے-جسکا مقصد ان سہولت مراکز کے ذریعے پولیس سمیت تمام متعلقہ ادارے ایک چھت تلے خواتین و بچوں کے حقوق کے تحفظ سے متعلق جلد اور بروقت سہولیات فراہم کرنا ہے۔
آئی جی سندھ نے ہدایات دیں کہ خواتین پولیس اسٹیشنز کے دائرہ اختیار اورحدود سمیت درکار استعداد اور وسائل پر مبنی تفصیلی رپورٹ مرتب کرکے برائے ملاحظہ و مذید ضروری اقدامات ارسال کی جائے علاوہ اذیں رپورٹ میں خواتین پولیس اسٹیشنز میں بچوں و خواتین سے متعلق ڈیٹا کلیکشن یونٹ کے قیام سے متعلق تجویز کا بھی احاطہ کیا جائے
ان کا کہنا تھا کہ پولیس اسٹیشنز میں دستیاب خواتین عملہ اور درکار مذید خواتین اسٹاف سے متعلق رپورٹ بھی ارسال کی جائے جبکہ فی زمانہ پولیسنگ کے تقاضوں اور اہمیت کے پیش نظر خواتین کو ڈیوٹی افسر،محرر سمیت دیگر دفتری امور کی بھی ذمہ داریاں تفویض کی جائیں کیونکہ آئندہ چند برسوں میں ممکنہ طور پر سندھ پولیس کا ایک بڑا حصہ خواتین پولیس اہلکاروں پر مشتمل ہوگا لہذا ضروری ہوگیا ہیکہ مستقبل کو مدنظر رکھتے ہوئے خواتین پولیس اہلکاروں کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کا تعین ابھی سے ہی کرلیا جائے۔
آئی جی سندھ نے کہا کہ خواتین پولیس اسٹیشنز اور سہولت مراکز کے کردار کو مذید بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ عوام دوست بنانا بھی اشد ضروری ہے۔