Press Releases

آئی جی سندھ/ روٹری کلب/ہفتہ وار/اجلاس

آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی روٹری کلب کراچی کے مقامی ہوٹل میں منعقدہ ہفتہ وار اجلاس میں شرکت کی۔اس موقع پر صدر روٹری کلب کراچی شعیب اسمعیل اور دیگرممبران شریک تھے۔آئی جی سندھ نے شرکاء سے خطاب میں کہا کہ دنیاجرائم کی روک تھام کے لیئے کیمروں اور جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کررہی ہے اور فی زمانہ مؤثر تیکنیکس اور جدید ٹولز کے استعمال سے ہی جرائم کو یقینی شکست دی جاسکتی ہے۔ ان کا کہناتھا کہ سندھ پولیس نے بھی شہروں کو محفوظ بنانے کے لیئے داخلی اور خارجی راستوں پر جدید اور ماڈرن تیکنیکس سے آراستہ چہرہ شناس کیمرے نصب کیئے ہیں۔جبکہ اندرون شہر سیف سٹی پروجیکٹ کے تحت 1200 کیمرے بھی نصب ہونے جارہے ہیں۔

 

انہوں بتایا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر آئندہ آنیوالے دنوں یعنی مستقبل قریب میں ٹریفک جرمانوں پر مشتمل چالان ٹکٹس بھی کیمروں کی مدد سے جاری کرنیکا منصوبہ ذیر غور ہے۔غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ معاشی عدم استحکام کے باعث بیروزگاری کی شرح میں اضافہ ہوا ہے جس سے معاشروں میں جرائم نا صرف پروان چڑھے ہیں بلکہ انکے پنپنے کے مقامات میں بھی اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔غلام نبی میمن نے دوران خطاب شرکاء سے کہا کہ تنہا پولیس کو ہی تمام معاشرتی برائیوں کا ذمہ دار ٹھرایا نہیں جاسکتا تاہم بات جہاں تنقید برائے اصلاح کی آجائے تو ایسی صورت میں تمام اسٹیک ہولڈرز مثبت یا منفی رائے دہی دے سکتے ہیں۔

 

آئی جی سندھ نے کہا کہ ہم معاشرے میں آباد مختلف کمیونیٹیز/شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ معروف شخصیات و دیگر اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ لیکر عوام دوست پولیسنگ اور ماحول کے قیام اور فروغ کے لیئے کوشاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ جرائم کے خلاف مؤثر کامیاب اورخودمختار پولیسنگ کے لیئے تھانوں کو فنڈز فراہم کررہے ہیں اور ساتھ ساتھ اچھی شہرت کے حامل افسران کو ذمہ داریاں بھی تفویض کررہے ہیں۔علاوہ اذیں تجرباتی بنیادوں پر تھانوں کو بجٹ فراہم کرنے  سے جرائم اور بدعنوانی میں واضح کمی دیکھنے میں آئی تھی۔

 

انہوں نے کہا کہ دنیا میں کہیں بھی پولیس پر اس طرح سے تنقید نہیں کیجاتی جس طرح کہ سندھ پولیس پر کی جاتی ہے تاہم سندھ پولیس کی جانب سے محرم کے ایام میں داؤدی بوہرہ کمیونٹی کے روحانی پیشوا سمیت 46 ہزار ملکی و غیرملکی مہمانوں کی آمد پر جو فول پروف سیکورٹی انتظامات فراہم کیئے گئے اس نے دنیا کو حیران کردیا جبکہ بوہری جماعت کے مندوبین کی آمد سے 300 ملین ڈالرز کا زرمبادلہ بھی آیا۔

 

انہوں نے اجلاس کے شرکاء سے کہا کہ محکمہ پولیس کے ساتھ ہونے والے اچھے تجربات اور روایات کو بھی اسی طور سراہا جائے جس طرح کسی منفی عمل کو پھیلایا یا عام کیا جاتا ہے۔یاد رکھیئے کہ سندھ پولیس وہ واحد محکمہ ہے جو 12 گھنٹے کام کرتاہے اور عوام کے تحفظ کی خاطر اسکے افسران و جوان کسی قربانی سے دریغ نہیں کرتے اور نہ کریمنلز کے سامنے سرنگوں کرتے ہیں بلکہ بہادری سے لڑنے اور شہادت کو اپنے لیئے ایک اعزاز سمجھتے ہیں۔بعداذاں آئی جی سندھ نے شرکاء انکے سوالات کے جوابات دیئے۔انہوں نے بتایا کہ سندھ پولیس مرحلہ وار 25 ہزار آسامیوں پربھرتی کرنے جارہی ہے اور یہ بھرتیاں اپنی تعداد کے لحاظ سے ابتک کی سب سے بڑی بھرتیاں ہونگی اس بھرتی سے یقینی طور پر اہلکاروں کی ڈیوٹی اوقات میں نہ صرف کمی آئے گی بلکہ ان کی استعدادی صلاحیتیں بھی بڑھیں گی۔

 

؛۔؛۔؛۔؛۔؛۔؛۔؛۔؛۔؛۔؛۔؛۔


© 2024 Sindh Police - All Rights Reserved.

Powered By: Software Section, I.T Directorate Sindh, Sindh Police.